آج صبح ڈاسنہ دیوی مندر میں نرسمہا نند سرسوتی کی موجودگی میں سناتن دھرم قبول کیا
غازی آباد: گستاخ، ملعون، مردود، شیعہ وقف بورڈ کا سابق چیئرمین وسیم رضوی آج اپنا مذہب بدل کر ہندو بن گیا۔ آج صبح ڈاسنہ دیوی مندر میں شیولنگ پر دودھ چڑھا کر ہندو سناتن دھرم میں اپنی عقیدت جتائی، رضوی رات کو ہی آگرہ سے ڈاسنا دیوی مندر آیا تھا۔ڈاسنہ مندر میں مہنت یتی نرسمہا نند سرسوتی کی موجودگی میں صبح ساڑھے دس بجے مندر کے پنڈتوں نے ویدک جاپ اور رسومات کے ذریعہ سناتن دھرم میں داخل کیا۔
یہ بھی پڑھیں:۔۔۔سیاستداں بھائی کا دفاع کرنے پر ’سی این این‘ اینکر برطرف
تبدیلی مذہب کے بعد رضوی نے اپنا نام بدل کر جتیندر نارائن سنگھ تیاگی رکھا ہے۔ وسیم رضوی نے کہا کہ مجھے اسلام سے باہر کردیاگیا ہے، میرے سر پر ہر جمعہ کو انعام بڑھادیاجاتا ہے، آج میں سناتن دھرم قبول کررہا ہوں۔ اس نے کہا کہ تبدیلی مذہب کی یہاں کوئی بات نہیں ہے، جب مجھے اسلام سے نکال دیاگیا تو پھر میری مرضی ہے کہ میں کون سا مذہب قبول کروں، سناتن دھرم دنیا کا سب سے پہلا دھرم ہے، جتنی اس میں اچھائیاں پائی جاتی ہیں، کسی اور مذہب میں نہیں، اسلام کو ہم مذہب نہیں سمجھتے، ہر جمعہ کی نماز کے بعد ہمارے سر کاٹنے کےلیے فتوے دئیے جاتے ہیں تو ایسے حالات میں مجھے کوئی مسلمان کہے مجھے خود شرم آتی ہے۔
تیاگی(وسیم رضوی) نے پہلے ہی اعلان کردیا تھا کہ وہ پیر کے روز سناتن دھرم میں شامل ہوجائے گا۔ اس موقع پر یتی نرسمہا نند سرسوتی نے کہا کہ ہم تیاگی کے ساتھ ہیں۔وسیم رضوی تیاگی برداری میں شامل ہوگا۔
واضح رہے کہ ملعون وسیم رضوی نے حال ہی میں اپنی وصیت میں کہا تھا کہ مرنے کے بعد اسے دفن نہ کیا جائے بلکہ ہندو رسم و رواج سے اسکی آخری رسومات ادا کی جائے اور اسے جلا دیا جائے۔اس نے کہا کہ کچھ لوگ اسے مارنا چاہتے ہیں اور یہ بھی کہا ہے کہ مرنے کے بعد اسے کسی قبرستان میں دفنانے نہیں دیا جائے گا۔اسلئے اس کے جسم کو شمشان گھاٹ میں جلایا جائے۔
Post A Comment:
0 comments: