امت ایک عظیم مفکر اسلام سے محروم ہوگئی، مولانا صاحب نے ہمیشہ نازک حالات میں امت کی رہنمائی فرمائی ہے:ابوعاصم اعظمی

مشہور و معروف مایہ ناز اسلامک مفکر، آل انڈیا مسلم پرنسل لاء بورڈکے جنرل سکریٹری، رحمانی 30 کے بانی مولانا سیّد ولی رحمانی صاحب آج 77 برس کی عمر میں اس دارفانی سے کوچ کرگئے۔اطلاعات کے مطابق مولانا ولی رحمانی صاحب گذشتہ ایک ہفتے سے علیل تھے، گذشتہ ہفتہ ہی ان کی طبعیت ناساز ہونے کے بعد انہیں پٹنہ کے پارس اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کیا گیا تھا۔مولانا ولی رحمانی صاحب کے سانحہ ارتحال کی خبر دیتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اپنے ٹوئٹر پر لکھا کہ جنرل سکریٹری مولانا ولی رحمانی صاحب نہیں رہے، یہ پوری مسلم امت کیلئے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔تمام ہی لوگوں سے دعاؤں اور صبر کی گذارش ہے۔واضح رہے کہ مولانا ولی رحمانی صاحب بہار، اڑیسہ اور جھارکھنڈ کے امیر شریعہ کے طور پر بھی ذمہ داریاں اور فرائض انجام دے رہے تھے۔آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے مولانا صاحب کی صحت سے متعلق کچھ دیر قبل ہی ٹوئیٹ کیا تھا اور لوگوں سے دعاؤں کی اپیل کی تھی۔

سماجوادی لیڈر ابوعاصم اعظمی نے مولانا ولی رحمانی صاحب کے انتقال پر ٹوئٹ کرکے کہا کہ مولانا ولی رحمانی صاحب کی رحلت امت مسلمہ کیلئے ایک بڑا نقصان ہے، امت ایک عظیم مفکر اسلام سے محروم ہوگئی ہے، مولانا نے ہمیشہ نازک حالات میں امت کی رہنمائی فرمائی ہے۔۔اللہ انہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے اور ان کے اہل خانہ کو صبرجمیل عطا فرمائے۔

https://twitter.com/abuasimazmi/status/1378299197040984069?s=19

ولی رحمانی صاحب کے سانحہ ارتحال پر مولانا عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے ٹوئٹر پر لکھا کہ میں جب دس سال کا تھا تب میرے والدِ ماجد کا سایہ سر سے اٹھ گیا، پھر حضرت امیر شریعت نے سر پر دست شفقت رکھا اور یتیم ہونے کا احساس نہیں ہونے دیا، آج حضرت چلے گئے تو میں پھر سے یتیم ہوگیا، نہ صرف یہ ناکارہ بلکہ پوری ملت اسلامیہ یتیم ہوگئی۔

https://twitter.com/MaulanaUmrain/status/1378310516423200769?s=19

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: