آئی وی ایف (ان وٹرو فرٹیلائزیشن) کے ماہر ڈاکٹر پنکج گپتا کے مطابق یہ راجستھان کا واحد معاملہ
راجستھان کے الور میں پیر کو 70 سال سے زیادہ عمر کے ایک بزرگ جوڑے کے پہلے بچے کی پیدائش ہوئی۔ خاتون کی عمر 70 سال اور مرد کی عمر 75 سال ہے۔ شادی کے تقریباً 54 سال بعد اب دونوں کا پہلا بچہ ہے۔ ڈاکٹر کا دعویٰ ہے کہ راجستھان میں یہ واحد کیس ہے کہ اتنی عمر کی خاتون نے بیٹے کو جنم دیا ہے۔ تاہم
IVF
ٹیکنالوجی کے ذریعے ملک اور دنیا میں بہت سے بزرگ جوڑے 70-80 سال کی عمر میں بھی والدین بن چکے ہیں۔ جھنجھنو کے گاؤں نوہنیا کے سابق فوجی گوپی چند کو بنگلہ دیش کی جنگ میں پیر میں گولی لگی تھی۔ دونوں کی اولاد نہیں تھی، گوپی چند کا کہنا ہے کہ وہ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ پہلے بچے کی خوشی کا اظہار کیسے کریں۔
گوپی چند کہتے ہیں کہ اب وہ بھی دنیا میں سب کے برابر ہو گئے ہیں۔ اب خاندان بھی آگے بڑھ سکے گا۔ چندراوتی کی آنکھوں سے بار بار خوشی کے آنسو نکلتے ہیں۔ آئی وی ایف (ان وٹرو فرٹیلائزیشن) کے ماہر ڈاکٹر پنکج گپتا کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں اس عمر میں بچوں کے پیدا ہونے کے چند ہی معاملے ہیں۔ راجستھان کا شاید یہ پہلا کیس ہے۔ جب 75 سال کے مرد اور 70 سال کی عورت کو اولاد ہوئی ہے۔ بچے کا وزن تقریباً ساڑھے تین کلو ہے۔
ان وٹرو فرٹیلائزیشن (IVF)
کو پہلے ٹیسٹ ٹیوب بے بی کے نام سے جانا جاتا تھا۔ اس علاج میں عورت کے انڈے اور مرد کے سپرمز کو ملایا جاتا ہے۔ جب ایمبریو(جنین) بنتا ہے تو اسے عورت کے رحم میں رکھا جاتا ہے۔ یہ طریقہ کار کافی پیچیدہ اور مہنگا ہے لیکن یہ ان لوگوں کے لیے ایک تحفہ ہے جو کئی سالوں سے حاملہ ہونے کی کوشش اور چاہت کر رہے ہیں۔ یہ عمل کئی مراحل میں مکمل ہوتا ہے، جس میں بیضہ دانی کی تحریک(اوویرین اسٹیمولیشن)، عورت کے بیضہ دانی سے انڈے کا اخراج، مرد سے نطفہ لینا، فرٹیلائزیشن اور عورت کے رحم میں جنین کو رکھنا شامل ہیں۔ IVF کے ایک چکر میں دو سے تین ہفتے لگ سکتے ہیں۔ چندراوتی کے ساتھ یہ طریقہ کار تقریباً 9 ماہ پہلے کیا گیا تھا۔ حمل کی مدت پوری کرنے کے بعد چندراوتی کے ہاں 2 کلو 750 گرام کا بچہ پیدا ہوا۔ واضح رہے کہ پہلا ٹیسٹ ٹیوب بے بی 25 جولائی 1978 کو انگلینڈ میں پیدا ہوا۔
اب حکومت نے ٹیسٹ ٹیوب بے بی کے حوالے سے اے آر ٹی (اسسٹیڈ ری پروڈکٹیو ٹیکنیک) کا قانون بنایا ہے۔ یہ قانون جون 2022 سے نافذ العمل ہے۔ اس قانون کے تحت 50 سال سے زیادہ عمر کی خواتین ٹیسٹ ٹیوب ٹیکنالوجی کے ذریعے ماں نہیں بن سکیں گی۔ یعنی ٹیسٹ ٹیوب بے کے لیے خاتون کی عمر 50 سال سے کم ہونی چاہیے لیکن مذکورہ معاملہ قانون بننے سے قبل کا ہے۔
Post A Comment:
0 comments: