اسکول میں رکھے پانی کے مٹکے سے پانی پینے والے دلت بچے کی پٹائی کرنے والا ٹیچر پولیس حراست میں
دلت طالب علم نے اسکول میں پانی کے برتن کو ہاتھ لگایا تو ٹیچر نے اسے اتنا مارا کہ اس کی موت ہو گئی۔ یہ بچہ گزشتہ 24 دنوں سے احمد آباد میں زیر علاج تھا۔ اس سے پہلے ادے پور میں بھی اس کا علاج کیا گیا تھا۔ یہ واقعہ راجستھان کے جالور ضلع کے سائلہ تھانہ علاقے کے سورانا گاؤں کا ہے۔ بچے کے والد کا الزام ہے کہ 20 جولائی کو ان کے 9 سالہ بیٹے اندر میگھوال نے جو تیسری جماعت میں پڑھتا ہے، پانی کے برتن کو ہاتھ لگایا اس کے بعد استاد چھیل سنگھ نے اس قدر مارا پیٹا کہ اس کی حالت تشویشناک ہوگئی۔ پولیس نے ایس سی-ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:....... جعلی ذات سرٹیفکیٹ معاملے میں سمیر وانکھیڈے کو کلین چٹ
بچے کے والد دیورام نے بتایا کہ میرے بیٹے کو اسکول میں ذات کے نام پر مارا پیٹا گیا۔ عام دنوں کی طرح 20 جولائی کو بھی اندر اسکول گیا۔ صبح ساڑھے دس بجے کے قریب اسے پیاس محسوس ہوئی۔ اس نے اسکول میں رکھے برتن سے پانی پیا۔ اسے معلوم نہیں تھا کہ یہ مٹکی اسکول کے استاد چھیل سنگھ کے لیے رکھی گئی تھی۔ اس سے صرف چھیل سنگھ پانی پیتا ہے۔ چھیل سنگھ نے اندر کو بلایا اور بے رحمی سے اس کی پٹائی کردی۔ اسے اتنا مارا گیا کہ اس کی دائیں آنکھ اور کان پر اندرونی چوٹیں آئیں۔ چھیل سنگھ نے ذات پات کے الفاظ استعمال کئے۔ پہلے تو لگتا تھا کہ ہلکی سی چوٹ لگی ہے لیکن ایسا نہیں تھا۔ مار پیٹ کے بعد اندر کی طبیعت خراب ہونے لگی، اس لیے اسے جالور ڈسٹرکٹ اسپتال لے جایا گیا۔ اسی دن جالور سے ادے پور ریفر کیا گیا۔ یہاں بھی طبیعت میں بہتری نہیں آئی تو کچھ دنوں کے بعد اسے احمد آباد لے جایا گیا۔ سنیچر کی صبح تقریباً 11 بجے یہاں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔
ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ پٹائی کی وجہ سے بچے کے کان کی رگ پھٹ گئی تھی۔ سنیچر کو بچے کی موت کے بعد سائلہ پولیس نے استاد چھیل سنگھ کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔
بچہ سورانا گاؤں کے ہی سرسوتی ودیا مندر میں پڑھتا تھا۔ اس معاملے کے بعد چیف بلاک ایجوکیشن آفیسر نے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے۔ حکم میں کہا گیا کہ سرسوتی ودیا مندر سورانا میں ایک بچے کی پٹائی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس پی ہرش وردھن اگروال اور سی او ہمت سنگھ بچے کے گھر پہنچے۔ کیس کی تحقیقات جالور کے سی او ہمت سنگھ چرن کو سونپی گئی ہے۔ جالور کے ایس پی ہرش وردھن اگروال نے بتایا کہ قتل اور ایس سی-ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ٹیچر کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ابھی تک معاملے کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ اسکول میں پانی کی ایک بڑی ٹنکی ہے، جہاں سب لوگ پانی پیتے ہیں۔ ایسی معلومات منظر عام پر آئی ہیں۔ اسکول میں پڑھانے والے ایک ایس سی ٹیچر نے بھی یہی بات کہی ہے۔
Post A Comment:
0 comments: